تحریر (محمد حذیفہ) گزشتہ ایک عرصے سے پی سی بی جس طرح ڈومیسٹک کرکٹ کو نظرانداز کر رہا ہے وہ کسی سے دھکا چھپا نہیں، سوال یہ ہے کہ آئندہ بھی اسی روایت کو برقرار رکھا جاۓ گا یہ پی سی بی حکام اس پر نظرثانی کرینگے، ڈومیسٹک کرکٹ کا شیڈول ہو یہ گراؤنڈ کی خراب حالت سابق کرکٹرز نے ہمیشہ اس پر سوالات اٹھاےُ، گزشتہ دنوں سابق ٹیسٹ کپتان مصباح الحق نے لاہور سٹی کرکٹ ایسوسیشن (LCCA) گراؤنڈ کی ویڈیو شیرُ کی جس میں گراؤنڈ کی ڈریسنگ روم کی خستہ حالت دیکھی جا سکتی تھی، سابق کپتان گزشتہ دو تین سال سے اس بات کی نشاندہی کر رہے ہیں کہ کھلاڑیوں کو بنیادی سہولتیں فراہم نہیں ہیں انہوں نے یہ بھی کہا کہ ڈومیسٹک سیزن شروع کرانے کے لئے کسی موزوں وقت کا انتخاب کرنا چایےُ تا کہ کھلاڑیوں کو کھیلتے ہوئے کوئی مسلہ نہ ہو، دوسری جانب ڈائمنڈ کرکٹ کلب میں ایچ بی ایل اور اسلام آباد ریجن کے درمیان ہونے والے میچ میں فاسٹ بالر عمر گل سمیت متعدد کھلاڑیوں کو ہیٹ سٹروک ہوا جس کے سبب انھے انھیں ہسپتال منتقل کرنا پڑا، اس بات کو ایک ہی دن گزرا تھا کہ سابق ٹیسٹ پلیئر عمران فرحت نے بھی سوشل میڈیا کا سہارا لیتے ہوئے ایک ویڈیو اپلوڈ کی جس میں عمران فرحت سمیت کیُ کھلاڑیوں کو کھٹمل نے کاٹا ہے، کھلاڑیوں کے علاوہ شائقینِ کرکٹ بھی پی سی بی سے سخت نالاں ہیں گزشتہ دنوں پنڈی کرکٹ اسٹیڈیم جانے کا اتفاق ہوا وہاں پہنچ کر گارڈ نے بتایا کہ سر آپ اندر نہیں جا سکتے پی سی بی کی طرف سے اجازت نہیں ہے، میرے خیال سے وہاں میرے اور میرے دوست کے علاوہ کوئی تیسرا بندا نہیں تھا جو میچ دیکھنے آیا ہو بہرحال ہمارے بھرپور اسرار کے باوجود ہمیں اندر جانے کی اجازت نہیں دی گئی، پی سی بی نہ تو یہ میچ ٹی وی پے نشر کرتا ہے تا کہ بندا دیکھ سکے اور نہ ہی عام لوگوں کو گراؤنڈ میں میچ دیکھنے کی اجازت دی جاتی ہے، پی سی بی نے ڈومیسٹک کرکٹ کو کبھی سنجیدگی سے لیا ہی نہیں، سابق چیئرمین نجم سیٹھی یہ دعوہ تو کرتے تھے کہ ہم ڈومیسٹک کرکٹ کو بہتر کر رہے ہیں لیکن اسکا عملی نمونہ کبھی کسی کو نظر نہ آیا، انکی ترجیحات میں صرف پی ایس ایل شامل تھی یہی وجہ تھی کہ پی ایس ایل کے دوران پورا بورڈ دبئی میں ہوتا تھا لیکن انھیں لوگوں کے پاس ڈومسٹک کرکٹ دیکھنے کے لئے گراؤنڈ جانے کا وقت نہیں، بقول سیٹھی صاحب کے وہ پی ایس ایل سے حاصل ہونے والی رقم – دومیسٹک کرکٹ پے خرچ کر رہے ہیں لیکن حقیقت میں اسکے بلکل برعکس تھا، ڈومیسٹک کرکٹ کی کمیٹی میں ایسے لوگ شامل ہیں جنہیں کرکٹ کی سی کا بھی نہیں پتا لیکن وہ اے سی والے کمرے میں بیٹھ کے ہر سال ڈومیسٹک کرکٹ کے قوانین تبدیل کر دیتے ہیں-
احسان مانی چیئرمین پی سی بی منتخب ہوئے ہیں لوگوں کو ان سے بڑی توقعات کیونکہ وہ آئ سی سی میں بھی اپنے فرائض بخوبی انجام دے چکے ہیں اس کے ساتھ ساتھ وہ کرکٹ کو سمجھنے والے قابل شخص ہیں، احسان مانی نے یہ واضح کیا کہ بورڈ میں وہی رہے گا جو کام کرے گا، انھیں نے کہا سب سے پہلا کام ڈومیسٹک کرکٹ کو ٹھیک کرنا ہے جس کے لئے ٹاسک فورس بنائی جاۓ گی جس میں سابق کرکٹرز کو بھی نمائندگی دی جاۓ گی انہوں نے کہا بورڈ جو بھی فیصلہ کرے گا وہ سبکے سامنے رکھے گا کسی سے کچھ چھپایا نہیں جاۓ گا سارے کام قانون کے دائرے میں رہ کر کرینگے-
امید ہے احسان مانی کرکٹ بورڈ کے معاملات بہتر طریقے سے چلاینگے اور بورڈ میں موجود کالی بھیڑوں کے مافیا سے چھٹکارا حاصل کرنے میں کامیاب ہونگے–
Add Comment