کرکٹ

20/20

انٹرنیشنل کرکٹ کونسل نے 2020ء میں آسٹریلیا میں منعقد ہونے والے ٹی20ورلڈ کپ کا شیڈول جاری کردیا ہے اور اس فارمیٹ کو پسند کرنے والوں نے ابھی سے دن گننا شروع کردیے ہیں۔
2011ء کے ورلڈ کپ کے بعد یہ پہلا موقع ہوگا کہ پاکستان اور بھارت کی ٹیمیں ناک آؤٹ اسٹیج سے پہلے ایک دوسرے کامقابلہ نہیں کریں گی۔ممکنہ طور پر یہ آئی سی سی کیلئے گھاٹے کا سودا ہوسکتا ہے کیونکہ گزشتہ برسوں میں آئی سی سی ایونٹس کے دوران ہونے والے پاک بھارت مقابلوں کو سب سے زیادہ دیکھا گیا ہے۔آئی سی سی کی درجہ بندی میں پاکستانی ٹیم سرفہرست ہے جبکہ بھارت کا نمبر دوسرا ہے اور یہی وجہ ہے کہ دونوں ٹاپ ٹیموں کو الگ الگ گروپس میں رکھا گیا ہے۔
ٹی20کرکٹ کے اس عالمی میلے میں مجموعی طور پر 16ٹیمیں شرکت کررہی ہیں مگر آئی سی سی رینکنگ میں پہلی آٹھ پوزیشنز پر موجود ٹیموں کو سپر 12مرحلے کیلئے براہ راست انٹری ملی ہے جبکہ دیگر آٹھ ٹیمیں کوالیفائنگ راؤنڈ میں شرکت کریں گی جنہیں دو گروپس میں تقسیم کیا گیا ہے اور دونوں گروپس کی ٹاپ دو ٹیمیں سپر 12 کیلئے کوالیفائی کریں گی جہاں آئی سی سی رینکنگ کی پہلی آٹھ ٹیمیں موجود ہونگی۔
18سے22اکتوبر تک جاری رہنے والے کوالیفائنگ راؤنڈ میں سری لنکا اور بنگلہ دیش کی ٹیمیں براہ راست شرکت کریں گی جو آئی سی سی رینکنگ میں بالترتیب نویں اور دسویں نمبر پر ہیں جبکہ گزشتہ ورلڈ ٹی20کھیلنے والی گیارہ سے سولہ رینکنگ کی ٹیمیں اسکاٹ لینڈ، زمبابوئے، ہالینڈ، ہانگ کانگ، عمان اور آئرلینڈ کی ٹیمیں آئی سی سی ٹی20انٹرنیشنلز چمپئن شپ میں شرکت کریں گی جہاں پانچ ریجنز سے کوالیفائی کرنے والی دیگر آٹھ ٹیمیں بھی موجود ہونگی۔
ٹی20ورلڈ کپ کے سپر 12میںگروپ اے میں پاکستان کے ساتھ میزبان آسٹریلیا، دفاعی چمپئن ویسٹ انڈیز اور نیوزی لینڈ کی ٹیمیں شامل ہیں جبکہ کوالیفائنگ راؤنڈ سے بھی دو ٹیمیں اس گروپ کا حصہ بنیں گی۔ دوسری جانب گروپ بی میں سابق چمپئن بھارت، انگلینڈ، جنوبی افریقہ اور افغانستان کیساتھ دو کوالیفائر ٹیمیں شامل ہیں۔
24اکتوبر کو سپر 12کا آغاز سڈنی میں پاکستان اور آسٹریلیا کی ٹیموں کے درمیان مقابلے سے ہوگا جبکہ اسی دن بھارت اور جنوبی افریقہ کی ٹیمیں پرتھ میں پنجہ آزمائی کریں گی۔ پاکستانی ٹیم کا اگلا مقابلہ29اکتوبر کو سڈنی میں ہی کوالیفائر گروپ اے کی سرفہرست ٹیم سے ہوگا جو ممکنہ طو ر پر سری لنکا ہوگی۔ دو دن بعد برسبین میں پاکستانی ٹیم کا جوڑ نیوزی لینڈ کیساتھ پڑے گا اور پھر دفاعی چمپئن ویسٹ انڈیز سے گرین شرٹس کی پنجہ آزمائی 3نومبر کو ایڈیلیڈ کے میدان پر ہوگی۔پاکستانی ٹیم اپنا آخری میچ کوالیفائر گروپ بی کی دوسری ٹیم کیساتھ 6نومبر کو میلبورن میں کھیلے گی۔
11نومبر کو ایونٹ کا پہلا سیمی فائنل سڈنی کرکٹ گراؤنڈ جبکہ 12نومبر کو دوسرا سیمی فائنل ایڈیلیڈ اوول پر کھیلا جائے گا۔ 15نومبر کو میلبورن کرکٹ گراؤنڈ پر ٹی20ورلڈ کپ کے فاتح کا فیصلہ ہوگا۔مجموعی طور پر اس ایونٹ کے 45میچز سات مختلف وینیوز میلبورن، سڈنی، پرتھ، ایڈیلیڈ، برسبین، ہوبارٹ اور گیلونگ پر کھیلے جائیں گے۔
اس طرز کی کرکٹ کا عالمی میلہ پہلی مرتبہ 2007ء میں سجایا گیا تھا اور اب تک چھ ایونٹس کا انعقاد کیا جاچکا ہے جس میں ویسٹ انڈیز نے دو ٹائٹل اپنے نام کیے جبکہ بھارت، پاکستان، انگلینڈ اور سری لنکا کو ایک مرتبہ چمپئن بننے کا اعزاز حاصل ہوا۔ماضی میں ان مقابلوں کو آئی سی سی ورلڈ ٹی20کے نام سے پکارا جاتا تھا مگر 2020ء میں ہونے والے ایونٹ کو ’’آئی سی سی ٹی20ورلڈ کپ‘‘ کا نام دیا گیا ہے ۔
آسٹریلیا نے ہمیشہ کرکٹ کو نئے رنگوں اور انداز سے روشناس کروایا ہے اور ماضی میں ہونے والے ایونٹس اس کی روشن مثالیں ہیں۔ امید کی جاسکتی ہے کہ آسٹریلیا میں پہلی مرتبہ منعقد ہونے والا ٹی20عالمی کپ کا یہ میلہ اس فارمیٹ کو نئی بلندیوں کی جانب لے کر جائے گا۔