Uncategorized @ur

کپتان برقرار!

غیر یقینی صورتحال کا خاتمہ ہوا، شکوک و شبہات کے بادل چھٹ گئے اور پاکستان کرکٹ بورڈ کے سربراہ احسان مانی نے سرفراز احمد کو ورلڈ کپ 2019ء کیلئے پاکستانی ٹیم کا کپتان نامزد کردیا۔
5فروری کی دوپہر ’’سوٹڈ بوٹڈ‘‘ سرفراز احمد پی سی بی کے سربراہ احسان مانی کیساتھ قذافی اسٹیڈیم کے میڈیا سنٹر میں آئے تو ان کے چہرے پر سجی مسکراہٹ اور اطمینان بتا رہا تھا کہ پی سی بی نے تمام تر شکوک و شبہات کے بادلوں کو ہوا میں اُڑاتے ہوئے وکٹ کیپر بیٹسمین کو ورلڈ کپ 2019ء کی مہم کیلئے پاکستانی دستے کا سپہ سالار مقرر کردیا ہے۔
چار میچز کی پابندی کے بعد جب پی سی بی نے سرفراز کو وطن واپس بلا کر جنوبی افریقہ میں آخری ٹی20میچ کھیلنے کا موقع نہ دیا تو اس وقت میڈیا کے ایک مخصوص حصے نے یہ شوشا چھوڑ دیا کہ سرفراز احمد کو کپتانی سے ہٹایاجارہا ہے اور آخری میچ کھیلنے کا موقع نہ دینا سرفراز کیخلاف ایک ’’سازش‘‘ ہے مگر آخری ٹی20سے ایک دن پہلے پی سی بی نے سرفراز احمد کو کپتان نامزد کرکے وہ تمام منہ بند کردیے ہیں جو سازش کا راگ الاپ رہے تھے۔اب اُن لوگوں کو پتہ چل گیا ہوگا کہ سرفراز کو کیوں واپس بلایا گیا تھا۔
پی سی بی کے چیئرمین احسان مانی نے واضح کیا کہ بورڈ ہر سیریز میں کارکردگی کا جائزہ ضرور لیتا ہے لیکن اس کا یہ مطلب نہیں کہ کپتان کو تبدیل کیا جارہا ہے۔احسان مانی نے سرفراز احمد کی قائدانہ صلاحیتوں کو بھی بھرپور انداز میں سراہااور جونیئر سطح سے لے کر ڈومیسٹک کرکٹ اور پھر انٹرنیشنل کرکٹ میں سرفراز احمد کی قائدانہ صلاحیتوں کا اعتراف کیا۔چیئرمین پی سی بی کا یہ بھی کہنا تھا کہ سرفراز احمد نے جب پاکستانی ٹیم کی کپتانی سنبھالی تو اس وقت قومی ٹیم ون ڈے رینکنگ میں نویں نمبر تھی اور اب ہماری ٹیم پانچویں نمبر ہے۔چیئرمین پی سی بی کو امید ہے کہ پاکستانی ٹیم سرفراز احمد کی قیادت میں عمدہ کارکردگی کا مظاہرہ کرے گی اور ورلڈ کپ بھی ان کی قیادت میں جیتے گی۔
احسان مانی نے واضح طور پر کہا کہ سینئر کھلاڑی شعیب ملک اور محمد حفیظ ورلڈ کپ کے بعد اپنی ریٹائرمنٹ کا اعلان کرچکے ہیں اور صرف ایک ٹورنامنٹ کیلئے انہیں کپتان نہیں بنایا جاسکتا بلکہ آنے والے چار سے پانچ برسوں کیلئے بھی ٹیم تیار کرنا ہے۔احسان مانی کا کہنا تھا کہ سرفراز احمد کو میرٹ پر کپتان بنایا گیا ہے جو چمپئنز ٹرافی جیت چکے ہیں جبکہ ٹی20فارمیٹ میں پاکستانی ٹیم نمبر ون ہے۔ اس کے علاوہ احسان مانی کا یہ بھی کہنا تھا کہ اس وقت سرفراز احمد ہی بہترین انتخاب ہیں اور ان کا کوئی متبادل موجود نہیں۔سرفراز احمد نے بھی ورلڈ کپ میں کپتانی کو اعزاز قرار دیتے ہوئے میگا ایونٹ میں عمدہ پرفارمنس دینے کیلئے خود کو پر عزم قرار دیا۔
اب سرفراز احمد پاکستانی ٹیم کے کپتان ہیں اور انہیں پاکستان کرکٹ بورڈ کی مکمل حمایت حاصل ہے ۔اس لیے اب ان باتوں کا خاتمہ ہوجانا چاہیے کہ سرفراز اچھے کپتان ہیں یا نہیں۔ اب یہ وقت ہے کہ مکمل طور پر سرفراز احمد کوسپورٹ کیا جائے اور سلیکشن کمیٹی کی یہ ذمہ داری ہے کہ اب خالصتاً پرفارمنس کی بنیاد پر ورلڈ کپ کیلئے قومی ٹیم کا انتخاب کیا جائے تاکہ سرفراز احمد کی قیادت میں پاکستانی ٹیم ورلڈ کپ میں بھی چمپئنز ٹرافی کی پرفارمنس دہرانے میں کامیاب ہوسکے۔