خبریں کرکٹ

گیم چینجر

شاہد آفریدی نے اپنی آپ بیتی لکھ ڈالی ہے اور یہ کس طرح ممکن ہے کہ شاہد آفریدی سے منسلک کچھ ہو اور وہ سنسنی سے پاک ہو!
شاہد آفریدی کا پورا کیرئیر ہی سنسنی سے بھرا ہوا ہے۔ کیرئیر کا آغاز پریوں کی داستان معلوم ہوتا ہے کہ جونیئر ٹور سے ایک بولر کو سینئر ٹیم کیلئے کال کیا جائے اور وہ پہلی مرتبہ اس سطح پر بلے بازی کرتے ہوئے تیز ترین سنچری اسکور کر ڈالے!
پھر تیز ترین سنچری کا ریکارڈ ہو، سن پیدائش کا معاملہ، آسٹریلیا میں کھیلی گئی سہ فریقی سیریز میں تیز ترین شوٹر،ناچتے ہوئے وکٹ خراب کرنے کی کوشش، گیند چبانے کا واقعہ، 2010ء کے دورہ انگلینڈ میں ہونے والی اسپاٹ فکسنگ اور متعدد مرتبہ ریٹائرمنٹ کے اعلانات…شاہد آفریدی کا عمل اور پھر بیانات ہمیشہ سے ہی کسی حد تک متنازع اور بہت حد تک سنسنی خیز رہے ہیں ۔اس لیے جب شاہد آفریدی کی آپ بیتی ’’گیم چینجر‘‘ کے متعلق سنا تو اندازہ ہوگیا کہ یہ کتاب بھی شاہد آفریدی کے کیرئیر کی طرح دلچسپ، متنازع اور سنسنی خیز ہوگی۔
شاہد آفریدی نے اس کتاب میں اپنے کیرئیر کے آغاز کی کہانی سنائی ہے جو بہت سے لوگوں کو پتہ ہے کہ کس طرح ’’شاہد پٹھان‘‘ کراچی کی کلب کرکٹ میں بڑے اسٹروکس کیلئے شہرت رکھتا تھا مگر اپنی بولنگ کے بل بوتے پر پاکستان انڈر19تک رسائی حاصل کرنے والے کھلاڑی نے کینیا میں ون ڈے انٹرنیشنلز کی تیز ترین سنچری اسکور کرتے ہوئے غیر معمولی اور سنسنی خیز انداز میں اپنے انٹرنیشنل کیرئیر کا آغاز کیا۔
شاہد آفریدی نے اپنی آپ بیتی میں کچھ ساتھی کھلاڑیوں اور سینئرز کی کھل کر تعریف کی ہے جبکہ کچھ کو لتاڑنے میں بھی تامل سے کام نہیں لیا۔ جہاں شاہد آفریدی نے وسیم اکرم کی کھل کر تعریف کی ہے اور انہیں اپنا ’’مینٹور‘‘ قرار دیا ہے جبکہ سابق کوچ باب وولمر کی تعریف میں بھی انہوں نے بخل سے کام نہیں لیا وہاں ’’بوم بوم‘‘ نے جاوید میانداد اور وقار یونس کے متعلق کچھ اچھی رائے نہیں دی جبکہ اس کتاب میں شاہد آفریدی نے اپنی عمر کو ایک مرتبہ پھر متنازع بنا دیا ہے۔
اگر مجموعی طور پر دیکھا جائے تو شاہد آفریدی کی آپ بیتی ایسی ہی ہونی چاہیے تھی جیسا کہ ’’گیم چینجر‘‘ ہے جس میں جذباتی باتیں، متنازع قصے، دلچسپ کہانیاں اور پہلے سے ثابت شدہ حقائق شامل ہیں۔ اگر شاہد آفریدی کی کتاب میں یہ تمام مصالحہ نہ ہوتا تو یقینی طور پر ’’بوم بوم‘‘ کے مداحوں کو مایوسی ہوتی جو اب پوری تندہی کیساتھ جاوید میانداد کو ’’چھوٹا انسان‘‘ اور وقار یونس کو ’’ناکام کپتان اور کوچ‘‘ ثابت کرنے پر تلے ہوئے ہیں ۔
شاہد آفریدی کی آپ بیتی دوسرے کھلاڑیوں کی آپ بیتیوں سے زیادہ مختلف نہیں ہے ۔کچھ عرصہ قبل شعیب اختر نے بھی اپنی آپ بیتی میں اسی طرح کا مصالحہ ڈالنے کی کوشش کی تھی ۔شاہد آفریدی جتنے بڑے اسٹار ہیں ‘اگر وہ اپنی آپ بیتی میں ’’مصالحہ‘‘ذرا ہلکا بھی رکھتے تو کتاب کی فروخت میں کمی نہیں ہونا تھی۔شاہد آفریدی کی آپ بیتی میری نظر میں ’’گیم چینجر‘‘ ثابت نہیں ہوئی کیونکہ دوسروں کیساتھ منفی باتیں منسوب کرتے ہوئے انہوں نے وہ ’’حقائق‘‘ چھپا دیے ہیں جو اُن کی پیشہ ورانہ زندگی کیساتھ منسوب ہیں!!

Add Comment

Click here to post a comment